یمن کے صدر عبد ربہ منصور ہادی نے اس سابق جج کو اپنی کابینہ میں شامل کر لیا ہے جس نے انہیں 1987 میں دہشت گردی کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔
یمنی صدر نے سابق جج ڈاکٹر خالد عمر باجنید کو اپنی کابینہ میں وزارت انصاف کو قلم دان سونپا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق یمن میں ٹیکنوکریٹس پر مشتمل 34 رکنی کابینہ سے صدر ہادی نے حلف لیا۔
ڈاکٹر خالد عمر باجنید نے 1987 میں جنوبی یمن میں ہونے والی خانہ جنگی میں حصہ لینے کی پاداش میں صدر عبد ربہ کو
پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ اس خانہ جنگی میں ہزاروں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس وقت عبد ربہ منصور ہادی جنوبی یمن کی مسلح افواج کے سربراہ تھے اور انہوں نے سوویت یونین سے حاصل کردہ اسلحہ اس وقت کی سوشلسٹ حکمراں جماعت کو بھی فراہم کیا تھا جو خانہ جنگی میں براہ راست ملوث بتائی جاتی تھی۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ صدر ہادی ملک میں سیاسی گھٹن کو کم کرنا چاہتے ہیں اسی لیے انہوں نے خود کو سزائے موت سنانے والے جج کو بھی اہم وزارت سونپ دی ہے۔